عشق جھیلا ہے تو چہرہ زرد ہونا چاہئے
عشق جھیلا ہے تو چہرہ زرد ہونا چاہئے
حسن کے شیدائیوں کو مرد ہونا چاہئے
بد گمانی پونچھ کر آنچل سے کوئی چوم لے
اس لئے تصویر پر کچھ گرد ہونا چاہئے
سچ کہو تو ہر کہانی داستان اپنی ہی ہے
آدمی کے دل میں تھوڑا درد ہونا چاہئے
آج کے بوسوں میں سچائی کی سرخی ہے کہاں
اے مصور ان لبوں کو زرد ہونا چاہئے
اس مکاں میں رہنے والے مردہ دل انسان ہیں
اس محل کے پتھروں کو سرد ہونا چاہئے
ایک جیسے چہرے مہرے ایک جیسی نیتیں
بھیڑ میں سب سے الگ اک فرد ہونا چاہئے
ماں کا آنچل تھام کر رونا بہت آسان ہے
دور رہ کر رونے والا مرد ہونا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.