Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کا ایسا تو معیار نہیں ہو سکتا

اشفاق احمد صائم

عشق کا ایسا تو معیار نہیں ہو سکتا

اشفاق احمد صائم

MORE BYاشفاق احمد صائم

    عشق کا ایسا تو معیار نہیں ہو سکتا

    ایک ہی شخص سے دو بار نہیں ہو سکتا

    دل یہ کہتا ہے وہی شخص ہے دھڑکن کا سبب

    دل کی اس بات سے انکار نہیں ہو سکتا

    سب تجھے دیکھنے آئے ہیں مسیحا میرے

    شہر کا شہر تو بیمار نہیں ہو سکتا

    میں نے آنکھوں کو سکھایا ہے سلیقہ ایسا

    اب کوئی اشک بھی بے کار نہیں ہو سکتا

    مسکراتے ہوئے گزرا ہے یہاں سے کوئی

    راستہ یوں ہی تو گلزار نہیں ہو سکتا

    مار ڈالے نہ کہیں تجھ کو سہاروں کا جنوں

    ہر کوئی شخص تو دیوار نہیں ہو سکتا

    لوٹ آیا ہے تو کیا اپنا بنا لوں پھر سے

    ہو نہیں سکتا مرے یار نہیں ہو سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے