Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کا دریا ہوا سیراب کیا

شہباز شمسی

عشق کا دریا ہوا سیراب کیا

شہباز شمسی

MORE BYشہباز شمسی

    عشق کا دریا ہوا سیراب کیا

    آگ کی زد میں ہے اب کے آب کیا

    اس کی خوشبو سے بدن جلنے لگا

    پی لیا ہے پھول نے تیزاب کیا

    آنکھ سے کرنیں لگیں ہیں پھوٹنے

    دل میں اترا ہے کوئی مہتاب کیا

    چن رہی ہیں آنکھیں دونوں ہاتھ سے

    ریت پر بکھرے ہوئے ہیں خواب کیا

    آ رہے ہیں جھونکے اس کے عکس کے

    دید کا کھولا ہے اس نے باب کیا

    کچھ الگ ہی رقص ہے گرداب میں

    ہو گیا ارماں کوئی غرقاب کیا

    وجد طاری کر رہی ہے گفتگو

    حرف تیرے ہو گئے مضراب کیا

    یوں دھڑک اٹھی زمیں شہبازؔ کیوں

    رکھ دیا تو نے دل بیتاب کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے