عشق کا جذبۂ بیدار بڑا کام آیا
عشق کا جذبۂ بیدار بڑا کام آیا
بے خودی میں بھی مرے لب پہ ترا نام آیا
دل تھا بے چین بہت درد کی پہنائی میں
ہم کو بس ان کے تصور ہی سے آرام آیا
جھلملا اٹھے ستارے سے مری پلکوں پر
جام یادوں کا جو گردش میں سر شام آیا
زلف سے اٹھی گھٹا چشم سے برسی مستی
ساقیٔ بزم نزاکت سے لیے جام آیا
جب بھی ساقی کی نظر بزم میں اٹھی شبنمؔ
نہ خرد آئی کسی کے نہ جنوں کام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.