عشق کا کام بخت سازی ہے
عشق کا کام بخت سازی ہے
اس کی ہر بات امتیازی ہے
دل گدازیٔ غم کا غم کیا ہو
غم کی فطرت ہی دل گدازی ہے
ہر قدم پر یہ کثرت جلوہ
اہتمام نظر نوازی ہے
جس کو کہتے ہیں انقلاب حیات
اک جنوں کی کرشمہ سازی ہے
اس میں کیا آئے بو حقیقت کی
جو مجازی ہے وہ مجازی ہے
لاکھ ارماں سہی مگر اے دل
عشق بازی پھر عشق بازی ہے
سچ تو یہ ہے کہ اک بڑی نعمت
نگہ و دل کی پاک بازی ہے
رنگ یا حسن کی حقیقت کیا
سب نظر کی فسوں طرازی ہے
فیض اقبالؔ ہے جو منشاؔ کا
نغمہ ہندی ہے لے حجازی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.