Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کا کھیل بہ ہر حال گوارا ہوتا

منتظر قائمی

عشق کا کھیل بہ ہر حال گوارا ہوتا

منتظر قائمی

MORE BYمنتظر قائمی

    عشق کا کھیل بہ ہر حال گوارا ہوتا

    تم نہ ہوتے تو کوئی اور ہمارا ہوتا

    خوب چمکا تھا سر عرش مگر ڈوب گیا

    کاش سورج کو بھی تنکے کا سہارا ہوتا

    پال ہی رکھی تھی جب دولت دنیا کی ہوس

    کیسے پھر صبر و قناعت پہ گزارہ ہوتا

    اس کو میں ہجر کا عنوان بنا کر پڑھتا

    نامۂ عشق میں ہلکا سا اشارہ ہوتا

    کیسے آدم یہاں ابلیس بھی سجدے کرتا

    نائب اللہ کا گر جگ میں اجارہ ہوتا

    تنگ داماں ہی سہی دل تو کشادہ رکھتا

    بہتا دریا نہ سہی کاش کنارہ ہوتا

    اس بہانے سے میں کچھ خواب سنہرے کرتا

    کم سے کم شہر میں تم سا کوئی پیارا ہوتا

    پھر یہاں سب ہی مرے چاہنے والے نکلے

    اس بھرے شہر میں کوئی تو ہمارا ہوتا

    ایک اک کر کے سبھی چھوڑ چلے مقتل کو

    ایسے حالات میں قاتل کو پکارا ہوتا

    بہہ گئے ہم بھی بلا وجہ انا کی رو میں

    اور کچھ دن ترے کوچے میں گزارہ ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے