Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کا کچھ بھی نہ انجام تو اے دل سمجھا

عبدالمجید خواجہ شیدا

عشق کا کچھ بھی نہ انجام تو اے دل سمجھا

عبدالمجید خواجہ شیدا

MORE BYعبدالمجید خواجہ شیدا

    عشق کا کچھ بھی نہ انجام تو اے دل سمجھا

    پہلے آسان تھا کیا اب جسے مشکل سمجھا

    بے حجاب ان کو شب وصل جو دیکھا میں نے

    چاند سے چہرے کو رشک مہ کامل سمجھا

    دق ہے وہ جان مری عشق کی بیماری سے

    کہ حکیموں نے بھی جس کو مرض سل سمجھا

    بھویں حوروں کی نظر آئیں مجھے تلواریں

    باغ جنت کو بھی میں کوچۂ قاتل سمجھا

    ذرہ دیکھا جو کبھی متصل مہر فلک

    میں نے قرب رخ پر نور صنم تل سمجھا

    بہر تسلیم و رضا ہم نے جھکا دی گردن

    ہائے افسوس کہ اس پر بھی نہ قاتل سمجھا

    تو نہیں پر ترا جلوہ تو ہے میرے دل میں

    پھر مجھے دور بھلا کیوں مہ کامل سمجھا

    رخ دکھا کر مجھے کیا دھوکے دیے قرآں کے

    ہاتھ گردن میں جو ڈالے میں حمائل سمجھا

    جب سے دیوانہ تری زلف مسلسل کا ہوا

    جس نے دیکھا مجھے مانند سلاسل سمجھا

    جھیلیں تکلیفیں بہت عشق کی تو نے شیداؔ

    اب نہ ہونا کسی بے رحم پہ مائل سمجھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے