عشق کا پنا کہیں موڑا گیا ہے
عشق کا پنا کہیں موڑا گیا ہے
پھول اک گل دان سے توڑا گیا ہے
عشق کی راہوں کا مجھ کو کیا پتہ ہے
بیچ رستے میں مجھے چھوڑا گیا ہے
من کسی شیشے سریکھا ہو چلا ہے
دکھ ہی جاتا ہے کہاں جوڑا گیا ہے
دور جانے کی کہی تھی بات اس نے
رہ گیا تھوڑا یہاں تھوڑا گیا ہے
دل اسی کو چاہتا ہے ٹوٹ کر کے
جس کے ہاتھوں بارہا توڑا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.