Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کا شور کریں کوئی طلب گار تو ہو

اختر سعید

عشق کا شور کریں کوئی طلب گار تو ہو

اختر سعید

MORE BYاختر سعید

    عشق کا شور کریں کوئی طلب گار تو ہو

    جنس بازار میں لے جائیں خریدار تو ہو

    ہجر کے سوختہ جاں اور جلیں گے کتنے

    طور پر بیٹھے ہیں کب سے ترا دیدار تو ہو

    شدت درد دو پل کے لیے کم ہوتا کہ

    غم کے الفاظ کے سنگار میں اظہار تو ہو

    کب سے امید لگائے ہوئے بیٹھے ہیں ہم

    نے سہی گر نہیں اقرار سو انکار تو ہو

    کفر احرام کے پردے میں چھپا دیکھا ہے

    ایک عالم ہے اگر درپئے زنار تو ہو

    ہم نے مانا کہ شرافت ہے بڑی چیز مگر

    کچھ زمانے کو شرافت سے سروکار تو ہو

    خانۂ دل میں نہیں ایک کرن کا بھی گزر

    ساری دنیا ہے اگر مطلع انوار تو ہو

    رازداری ہی میں ہوتا ہے شریفوں کا حساب

    تجھ کو منظور ہے گر بر سر بازار تو ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے