Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کرتا ہوں، تقاضا نہیں کر سکتا میں

الیاس بابر اعوان

عشق کرتا ہوں، تقاضا نہیں کر سکتا میں

الیاس بابر اعوان

MORE BYالیاس بابر اعوان

    عشق کرتا ہوں، تقاضا نہیں کر سکتا میں

    مرا دامن ہے سو میلا نہیں کر سکتا میں

    اتنی فرصت ہے کہ اک دنیا بنا سکتا ہوں

    پر کوئی ہے جسے اپنا نہیں کر سکتا میں

    کتنے لوگوں نے ان آنکھوں سے شفا پائی ہے

    ایک بیمار کو اچھا نہیں کر سکتا میں

    گھر سے نکلا تو یہ ممکن ہے بھٹک ہی جاؤں

    یار اب اپنا تو پیچھا نہیں کر سکتا میں

    رات بھر شور مچاتا ہے کسی خوف کے تحت

    اپنے ہم زاد پہ پرچہ نہیں کر سکتا میں

    آخری سانس ہے کچھ مجھ پہ کرم ہو صیاد

    دیکھ اب اور تماشا نہیں کر سکتا میں

    بھیک بھی چاہیے اس دست سخی سے مجھ کو

    اور دامن بھی کشادہ نہیں کر سکتا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے