عشق کرتے ہو خساروں کی طرف مت دیکھو
عشق کرتے ہو خساروں کی طرف مت دیکھو
دو قدم چل کے سہاروں کی طرف مت دیکھو
اپنے اندر کے عجائب کی کرو سیر کبھی
صرف باہر کے نظاروں کی طرف مت دیکھو
پار اترنا ہے تو پھر کود پڑو دریا میں
ایسے مڑ مڑ کے کناروں کی طرف مت دیکھو
ہم سے ذرے بھی قطاروں میں کھڑے ہیں کب سے
بس چمکتے ہوئے تاروں کی طرف مت دیکھو
خط تنسیخ اگر کھینچنا واجب ہو تو پھر
تیغ لہرا دو ہزاروں کی طرف مت دیکھو
التمشؔ تم کو نہ بھٹکا دیں یہ منزل سے کہیں
یہ اشارے ہیں اشاروں کی طرف مت دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.