عشق کے کام کو انجام نہیں کرتے ہم
عشق کے کام کو انجام نہیں کرتے ہم
عشق ہو جائے تو پھر کام نہیں کرتے ہم
ایسے لمحوں میں وہ کرتا ہے عطا خلعت وصل
جب کوئی خواہش انعام نہیں کرتے ہم
پوجتے پوجتے اک بت کو خدا کر ڈالا
کون کہتا ہے کہ اسلام نہیں کرتے ہم
آپ کا جسم شریعت کا ہے پابند بہت
جائیے آپ پہ الہام نہیں کرتے ہم
دیوتاؤں کو لڑاتے نہیں آپس میں کبھی
کرشن کرتے ہیں تو پھر رام نہیں کرتے ہم
برہنہ ہی حرم جسم کا کرتے ہیں طواف
روح کی گردش احرام نہیں کرتے ہم
اس کے دیدار کا سورج نکل آئے جس روز
صبح سے پھر طلب شام نہیں کرتے ہم
فرحت احساسؔ تجھے شاعری کرنے کے لئے
الٹا سیدھا ترا کیا کام نہیں کرتے ہم
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 66)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.