عشق کے میکدے میں آ رنج و الم کو بھول جا
عشق کے میکدے میں آ رنج و الم کو بھول جا
شیشۂ مے ہے سامنے شدت غم کو بھول جا
جلوہ ہے اس کا روبرو جس کی ہے تجھ کو جستجو
محو جمال یار ہو دیر و حرم کو بھول جا
دل میں یہ غور کر ذرا کس پہ کرے گا تو جفا
ہم نہ کریں گے اب گلہ شوق سے ہم کو بھول جا
بادہ پرست ہے اگر جام شکستہ کو نہ دیکھ
تشنہ لبی پہ ناز کر ساغر جم کو بھول جا
عشق کی شان ہے یہی عشق کی جان ہے یہی
بڑھ کے انہیں گلے لگا ظلم و ستم کو بھول جا
کوئی نہیں ہے جس کو ہم اپنا کہیں جہان میں
شاعرؔ اسی میں خیر ہے لطف و کرم کو بھول جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.