عشق کے مرکز میں جانا ہو گیا
عشق کے مرکز میں جانا ہو گیا
مسکرائے اک زمانہ ہو گیا
جب سے آنکھیں عاشقانہ ہو گئیں
شہر میں ظاہر دوانہ ہو گیا
بے وفا سے عاشقی کا یہ صلہ
دل غموں کا کارخانہ ہو گیا
گھر گئیں غم کی گھٹائیں آج یوں
مشکلوں میں آب و دانہ ہو گیا
اب نہیں تیرے چلیں گے پینترے
دل مرا اب تو سیانا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.