عشق کے مخبر کو اپنا رازداں سمجھا تھا میں
عشق کے مخبر کو اپنا رازداں سمجھا تھا میں
سید محمود حسن قیصر امروہی
MORE BYسید محمود حسن قیصر امروہی
عشق کے مخبر کو اپنا رازداں سمجھا تھا میں
رہزن منزل کو میر کارواں سمجھا تھا میں
طور کے قصے کو اپنی داستاں سمجھا تھا میں
بجلیوں کے گھر کو اپنا آشیاں سمجھا تھا میں
صبح محشر بہر تجدید نماز زندگی
صور اسرافیل کو بانگ اذاں سمجھا تھا میں
آج مجھ پر ظلم ڈھاتا ہے فلک بن کر وہی
جس کو کل تک اپنی آہوں کا دھواں سمجھا تھا میں
آہ اے شور قیامت کیا کیا تو نے ستم
کچھ ابھی راز حیات جاوداں سمجھا تھا میں
مر گیا محمودؔ تجھ کو ڈھونڈ کر اے زندگی
تو کہاں آ کر ملی تجھ کو کہاں سمجھا تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.