عشق کے رستے چلتے چلتے ہم ایسے مجبور ہوئے
عشق کے رستے چلتے چلتے ہم ایسے مجبور ہوئے
ایک ذرا سی ٹھیس لگی تو دل کے شیشے چور ہوئے
پیار میں لاکھوں دل ٹوٹے اور بنے ہزاروں افسانے
جن میں دل کا درد تھا شامل وہ قصے مشہور ہوئے
سچے لوگوں کو یہ دنیا جینے ہی کب دیتی ہے
ان سے پوچھو جو یہ جیون جینے پر مجبور ہوئے
اس دنیا میں کچھ پانے کا مول چکانا پڑتا ہے
ملی ہے شہرت جن کو زیادہ وہ اپنوں سے دور ہوئے
اپنا اجالا بانٹ کے سب کو خود میں ہی کھو جاتے ہیں
ایسے لوگ مگر اے دنیا تجھ کو کب منظور ہوئے
- کتاب : Apna to mile koi (Pg. 49)
- Author : Devmani Pandey
- مطبع : Amrit parkashan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.