Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کے شہر کی کچھ آب و ہوا اور ہی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

عشق کے شہر کی کچھ آب و ہوا اور ہی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم

    عشق کے شہر کی کچھ آب و ہوا اور ہی ہے

    اس کے صحرا کو جو دیکھا تو فضا اور ہی ہے

    تجھ سے کچھ کام نہیں دور ہو آگے سے نسیم

    وا کرے غنچۂ دل کو وہ صبا اور ہی ہے

    نبض پر میری عبث ہاتھ تو رکھتا ہے طبیب

    یہ مرض اور ہے اور اس کی دوا اور ہی ہے

    گل تو گلشن میں ہزاروں نظر آئے لیکن

    اس کے چہرے کو جو دیکھا تو صفا اور ہی ہے

    زاہدو ورد وظائف سے نہیں حاصل کار

    جس کو ہو حسن اجابت وہ دعا اور ہی ہے

    اے جرس ہرزہ درا ہو نہ تو اتنا چپ رہ

    پہنچے پس ماندہ بہ منزل وہ صدا اور ہی ہے

    محتسب ہم سے عبث کینہ رکھے ہے حاتمؔ

    جو نشہ ہم نے پیا ہے وہ نشا اور ہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 311)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے