عشق کی چوسر کس نے کھیلی یہ تو کھیل ہمارے ہیں
عشق کی چوسر کس نے کھیلی یہ تو کھیل ہمارے ہیں
دل کی بازی مات ہوئی تو جان کی بازی ہارے ہیں
کیسے کیسے لخت جگر ہیں کیا کیا دل کے پارے ہیں
ایسے لعل کہاں دنیا میں جیسے لعل ہمارے ہیں
اس کو مارا اس کو مارا یہ بسمل وہ ٹوٹ گیا
نوک پلک والوں سے ڈریے قاتل ان کے اشارے ہیں
چھلنی چھلنی دل بھی جگر بھی روزن روزن سینہ بھی
ایک نگاہ ناز نے تیری تیر ہزاروں مارے ہیں
پھونک رہا ہے سوز نہانی کون اس آگ پہ ڈالے پانی
دل کی لگی نے آگ لگا دی داغ نہیں انگارے ہیں
لالہ رخوں میں عمر گزاری دیکھی ان کی فصل بہار
آج بھی گل سے گالوں والے مجھ کو مبارکؔ پیارے ہیں
- کتاب : intekhaab-e-kalaam (Pg. 20)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.