عشق کی چنگاریوں کو پھر ہوا دینے لگے
عشق کی چنگاریوں کو پھر ہوا دینے لگے
میرے پاس آ کر وہ دشمن کو دعا دینے لگے
میکدے کا مے کدہ خاموش تھا میرے بغیر
میں ہوا وارد تو پیمانے صدا دینے لگے
ختم کرنا ہی پڑیں گی شام غم کی الجھنیں
اب وہ اپنے گیسوؤں کا واسطہ دینے لگے
اعتراف اوج کا جذبہ نہیں احباب میں
ہر ترقی پر ترقی کی دعا دینے لگے
دوستوں کی کج ادائی میں بھی لذت ہے شکیلؔ
دوست وہ ہے دوست بن کر جو دغا دینے لگے
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 739)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.