Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کی راہ میں جو دار و رسن ہے کیوں ہے

نرمل ندیم

عشق کی راہ میں جو دار و رسن ہے کیوں ہے

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    عشق کی راہ میں جو دار و رسن ہے کیوں ہے

    سر کٹانے کی ہر اک دل میں لگن ہے کیوں ہے

    جس کی خوشبو سے معطر ہیں وفا کی راہیں

    میرے سینے میں وہ زخموں کا چمن ہے کیوں ہے

    جس میں لکھی ہے تواریخ کئی صدیوں کی

    وقت کے سر پہ پڑی ایسی شکن ہے کیوں ہے

    کیا اسے عشق سے محروم رکھا قدرت نے

    شمس کے سینے میں جو اتنی جلن ہے کیوں ہے

    مجھ پہ بندش یہ کہ اس پر میں غزل بھی نہ کہوں

    گل بدن ہے وہ اگر غنچہ دہن ہے کیوں ہے

    مجھ سے پوچھو نہ سبب میں نہ بتا پاؤں گا

    اس سے ملنے کا اگر میرا یہ من ہے کیوں ہے

    اس کو معلوم ہیں دنیا کی مثالیں لیکن

    عشق کے صحرا میں جو دل کا ہرن ہے کیوں ہے

    کتنا مغرور تھا وسعت پہ جو اپنی لیکن

    میرے اک نقش قدم پر وہ گگن ہے کیوں ہے

    جس کے پڑنے سے ندیمؔ اپنا بدن کھل جائے

    عشق کی لو میں بھلا ایسی کرن ہے کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے