عشق کی راہوں پہ چلنا ہے تو رسوائی نہ دیکھ
عشق کی راہوں پہ چلنا ہے تو رسوائی نہ دیکھ
تجھ کو پانی میں اترنا ہے تو گہرائی نہ دیکھ
دیکھنا یہ ہے پس پردہ ملوث کون ہے
پاؤں میں کس شخص نے زنجیر پہنائی نہ دیکھ
پڑھ سکے تو پڑھ حکایات غم وارفتگاں
دھوپ میں جھلسے ہوئے چہروں پہ رعنائی نہ دیکھ
خار زاروں سے گزر جا تو بلا خوف و خطر
اے مسافر ہر جگہ رسم شناسائی نہ دیکھ
تجھ کو منزل کی طلب ہے تو قدم آگے بڑھا
اس سفر میں ہم سفر کوئی مرے بھائی نہ دیکھ
سامنے آ گفتگو کا حوصلہ رکھتا ہوں میں
میری صورت پر نہ جا زخم شناسائی نہ دیکھ
خود نہ بن اخترؔ تماشا اس تماشا گاہ میں
دیکھ اپنے آپ کو ظرف تماشائی نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.