عشق کی سعی بد انجام سے ڈر بھی نہ سکے
عشق کی سعی بد انجام سے ڈر بھی نہ سکے
ہم تری چشم عنایت سے اتر بھی نہ سکے
تو نہ ملتا مگر اللہ رے محرومی شوق
جینے والے تری امید میں مر بھی نہ سکے
برق سے کھیلنے طوفان پہ ہنسنے والے
ایسے ڈوبے ترے غم میں کہ ابھر بھی نہ سکے
حسن خود حسن مجسم سے پشیماں اٹھا
آئینہ لے کے وہ بیٹھے تو سنور بھی نہ سکے
تشنہ لب بیٹھے ہیں مے خانۂ ہستی میں سحرؔ
دل وہ ٹوٹا ہوا پیمانہ کہ بھر بھی نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.