عشق کی ٹیسیں جو مضراب رگ جاں ہو گئیں
عشق کی ٹیسیں جو مضراب رگ جاں ہو گئیں
روح کی مدہوش بے داری کا ساماں ہو گئیں
پیار کی میٹھی نظر سے تو نے جب دیکھا مجھے
تلخیاں سب زندگی کی لطف ساماں ہو گئیں
اب لب رنگیں پہ نوریں مسکراہٹ کیا کہوں
بجلیاں گویا شفق زاروں میں رقصاں ہو گئیں
ماجرائے شوق کی بے باکیاں ان پر نثار
ہائے وہ آنکھیں جو ضبط غم میں گریاں ہو گئیں
چھا گئیں دشواریوں پر میری سہل انگاریاں
مشکلوں کا اک خیال آیا کہ آساں ہو گئیں
- کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 194)
- Author : Majiid Amjad
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.