Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے

سید شاداب اصغر

عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے

سید شاداب اصغر

MORE BYسید شاداب اصغر

    عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے

    دل سے دل کے دل پہ وار نہیں کر سکتے

    عشق میں اپنی جان لگا دی اور لٹا دی

    اب ہم پھر سے ویسا پیار نہیں کر سکتے

    اس کو چاہا اور چاہت پر قائم بھی ہیں

    پر افسوس کے ہم اظہار نہیں کر سکتے

    اس کی ہی تصویر سمائی ہے آنکھوں میں

    اب ہم تم سے آنکھیں چار نہیں کر سکتے

    عشق محبت پیار وفا سب بیماری ہے

    اب ہم پھر خود کو بیمار نہیں کر سکتے

    بحر میرؔ میں لکھی ہیں میں نے کچھ غزلیں

    بن بحروں کے ہم اشعار نہیں کر سکتے

    اتنا حق تو میں نے خود کو بھی نہ دیا ہے

    میرے پریم کا تم انکار نہیں کر سکتے

    میرے ہاتھ پہ پاؤں رکھو اور تم نکلو نا

    اب ہم دونوں دلدل پار نہیں کر سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے