عشق کو پہنا رہا ہوں آہ و زاری کا لباس
عشق کو پہنا رہا ہوں آہ و زاری کا لباس
تا کہ ہو مجھ کو میسر فضل باری کا لباس
کب ہمارے واسطے لوٹیں گی خوشیاں زندگی
کب اتارے گا زمانہ سوگواری کا لباس
راز میں پھر بھی ہمارا عشق رہ سکتا نہیں
زیب تن ہم لاکھ کر لیں پردہ داری کا لباس
میرے پیچھے پڑ گئے ہیں سیکڑوں بت اے خدا
کر عطا ایماں کو میرے پائیداری کا لباس
در حقیقت چھوڑ بیٹھے ہیں سبھی اب یہ چلن
اک دکھاوا ہے وفا کی پاسداری کا لباس
جان کر بازی لگانا جان پر آنے لگا
بس نمائش کے لئے ہے اب تو یاری کا لباس
لوگ اپنی عظمتوں کے گا رہے ہیں گن خلشؔ
اور میں پہنے ہوئے ہوں انکساری کا لباس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.