عشق کو زار زار دیکھا ہے
عشق کو زار زار دیکھا ہے
ہر طرف غم گسار دیکھا ہے
پہلے تصویر پھاڑ دی اس کی
پھر اسے بار بار دیکھا ہے
دل ہے بیتاب منتظر آنکھیں
عشق کا روزگار دیکھا ہے
پنچھیوں کی بھی ہائے لگتی ہے
ہم نے کر کے شکار دیکھا ہے
لوگ مرتے ہیں زندہ رہنے کو
زندگی کا خمار دیکھا ہے
روح کو گھر پے چھوڑ آیا تھا
جسم کو شرمسار دیکھا ہے
ہم نے دیکھا گلاب تھی لیلیٰ
قیس کو خار خار دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.