عشق کیا چیز ہے یہ پوچھیے پروانے سے
عشق کیا چیز ہے یہ پوچھیے پروانے سے
زندگی جس کو میسر ہوئی جل جانے سے
موت کا خوف ہو کیا عشق کے دیوانے کو
موت خود کانپتی ہے عشق کے دیوانے سے
ہو گیا ڈھیر وہیں آہ بھی نکلی نہ کوئی
جانے کیا بات کہی شمع نے پروانے سے
حسن بے عشق کہیں رہ نہیں سکتا زندہ
بجھ گئی شمع بھی پروانے کے جل جانے سے
کھائے جاتی ہے ندامت مجھے اس غفلت کی
ہوش میں آ کے چلا آیا ہوں میخانے سے
کر دیا گردش ایام نے رسوا ساحرؔ
مجھ کو شکوہ ہے یگانے سے نہ بیگانے سے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 222)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.