عشق میں ارض و سماوات اٹھا لائے ہیں
عشق میں ارض و سماوات اٹھا لائے ہیں
یعنی ہم ہجر کے دن رات اٹھا لائے ہیں
ہم نے اس آنکھ سے پونچھے ہیں وفا کے آنسو
آپ جس آنکھ سے آفات اٹھا لائے ہیں
ہر نظر باز ہوس کا ہی پجاری ہوگا
لوگ بازار سے اک بات اٹھا لائے ہیں
ہم خریدار تھے امید و رجا کے لیکن
جیب سے تنگ تھے سو مات اٹھا لائے ہیں
یوں کہیں آتے نہ جاتے ہیں مگر اس در پر
ہم کو اک یاد کے ذرات اٹھا لائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.