Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں چاہئے یہ کر جانا

محمد لطف الدین خان لطف

عشق میں چاہئے یہ کر جانا

محمد لطف الدین خان لطف

MORE BYمحمد لطف الدین خان لطف

    عشق میں چاہئے یہ کر جانا

    کل کے مرنے سے آج مر جانا

    کیجئے ذبح شوق سے مجھ کو

    سر کا جانا ہے درد سر جانا

    کچھ سمجھ کر نکالیے مجھ کو

    پہلے کہیے کہ ہے کدھر جانا

    دل کو سمجھے تو ہم یہی سمجھے

    ایک دشمن کو اپنے گھر جانا

    ابھی آئے ہو اور کہتے ہو

    ہے مجھے تو ضرور گھر جانا

    خوب کھلوائی ٹھوکریں دل نے

    ہم نے گمرہ کو راہبر جانا

    لے گیا شوق بزم دشمن میں

    اس کو کیوں میں نے با خبر جانا

    خوب آتا ہے آپ کو صاحب

    کبھی کہنا کبھی مکر جانا

    وہ چلے آج بزم دشمن میں

    جذب دل کچھ تو کام کر جانا

    جاؤ جاؤ وہ لطفؔ کہتے ہیں

    زیست سے چاہئے گزر جانا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے