عشق میں چور بھی ہوں پیروئے منصور بھی ہوں
عشق میں چور بھی ہوں پیروئے منصور بھی ہوں
ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
MORE BYایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
عشق میں چور بھی ہوں پیروئے منصور بھی ہوں
یعنی میں طور بھی ہوں برق سر طور بھی ہوں
جان انورؔ تجھے معلوم نہیں حال مرا
ہوں تو دنیا ہی میں دنیا سے مگر دور بھی ہوں
تو مرے ٹوٹے ہوئے دل کی نواؤں پہ نہ جا
ساز ہی ساز نہیں سوز سے معمور بھی ہوں
گو ہر اک بات میں آزاد ہوں مختار ہوں میں
پھر بھی اک بات کچھ ایسی ہے کہ مجبور بھی ہوں
رگ و پے میں تو سما فطرت پر سوز تو دیکھ
میں فقط خاک نہیں نار بھی ہوں نور بھی ہوں
دیکھنے ہی کی یہ آنکھیں ہیں نظر خاک نہیں
جلوے آنکھوں میں بھی ہیں دید سے معذور بھی ہوں
آپ کو چاہتا ہوں جب آپ کو کھو دیتا ہوں
یہ عجب وصل کا عالم ہے کہ مہجور بھی ہوں
قابل رحم ہوں اے دوست مرا حال نہ پوچھ
ہوں ہم آغوش بھی اور تجھ سے بہت دور بھی ہوں
یہ تو اک جبر ہے تیرا کہ میں مختار نہیں
ورنہ توبہ میں کسی بات میں مجبور بھی ہوں
اب محبت ہی محبت ہے عیاں اور نہاں
میں اسی چادر سیماب میں مستور بھی ہوں
تجھ کو معلوم ہے اپنا ہی مجھے ہوش نہیں
ورنہ مختار ہوں ہر چند کہ مجبور بھی ہوں
آج شاید غم احساس کی تکمیل ہوئی
کہ ترے عشق میں مغموم بھی مسرور بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.