عشق میں دیکھیں نہ دیوانوں نے رہ کی خواریاں
عشق میں دیکھیں نہ دیوانوں نے رہ کی خواریاں
عقل والے گھر میں کرتے رہ گئے تیاریاں
زندگی کے میکدے میں موت کے چلتے ہیں جام
جام پینے کے لیے سب کی لگی ہیں باریاں
جو بھی کانٹوں پر چلا آخر وہ پائے گا گلاب
باعث انعام ہیں یہ راہ کی دشواریاں
جن سعیدوں نے کیا پورا صیام زندگی
وہ کریں گے میوہ ہائے خلد سے افطاریاں
پاس سے دیکھیں تو کھلتی ہے حقیقت حسن کی
دور سے لگتی ہیں ساری صورتیں ہی پیاریاں
کون کہتا ہے جہاں سے رسم یاری اٹھ گئی
اک نہ اک دن رنگ لے آئیں گی اپنی یاریاں
دوسروں سے میں ہوں مجھ سے دوسرے ہیں بے خبر
واہ مولیٰ کیا عجب ہیں تیریاں ستاریاں
شاعران عہد نو نے کر دیا اردو کا خوں
شاعری کے نام پر کرنے لگے فنکاراں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.