عشق میں ہر بلا کو آنے دو
عشق میں ہر بلا کو آنے دو
مجھ کو میرا مقام پانے دو
گزری باتوں کو کیسے جانے دوں
عہد ماضی کو یاد آنے دو
مرحلوں سے گریز کیا مانع
ہمت زیست کو بڑھانے دو
خود سمجھ لیں گے دل کو وہ میرے
ان کو دل کے قریب آنے دو
کل انہیں بھی تو پھول بننا ہے
آج غنچوں کو مسکرانے دو
ان کی دریا دلی کو دیکھیں ہم
آج دامن ہمیں بڑھانے دو
جن کو راجےؔ قریب سمجھا ہے
وہ ستاتے ہیں تو ستانے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.