Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں ہر تمنائے قلب حزیں سرخ آنسو بہائے تو میں کیا کروں

طرفہ قریشی

عشق میں ہر تمنائے قلب حزیں سرخ آنسو بہائے تو میں کیا کروں

طرفہ قریشی

MORE BYطرفہ قریشی

    عشق میں ہر تمنائے قلب حزیں سرخ آنسو بہائے تو میں کیا کروں

    ناامیدی ہمہ وقت امید کے حاشیوں کو مٹائے تو میں کیا کروں

    اس کے رخسار صبح درخشاں سہی اس کی زلفوں میں شام غریباں سہی

    دھوپ اور چھاؤں کی طرح وہ خود نگر سامنے میرے آئے تو میں کیا کروں

    وہ الگ میں الگ وہ کہیں ہیں کہیں واقعی یہ تو شایان الفت نہیں

    وہ ادا آشنا حسن ناز آفریں بے نیازی دکھائے تو میں کیا کروں

    ہے سفینے کا میرے محافظ خدا نا خدا بھی مددگار ہے اب مرا

    یہ بھی مانا کہ ہے اب موافق ہوا دل ہی جب ڈوب جائے تو میں کیا کروں

    آہ سوزاں کا الفت میں یارا نہیں تجھ پہ آنچ آئے مطلق گوارا نہیں

    اڑ کے چنگاریاں آتش وقت کی تیرا دامن جلائے تو میں کیا کروں

    کون سا غم ہے جس کا مداوا نہیں کون سا درد ہے جس کا چارا نہیں

    عشق کو غم ہو پیارا تو کیا کیجیئے درد ہی دل کو بھائے تو میں کیا کروں

    کام جو رہنما کا تھا میں نے کیا اس کی منزل کا اس کو پتہ بھی دیا

    پھر بھی طرفہؔ کوئی رہرو کم نظر راستہ بھول جائے تو میں کیا کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے