عشق میں ہو کے مبتلا دل نے کمال کر دیا
عشق میں ہو کے مبتلا دل نے کمال کر دیا
یوں ہی سی ایک شکل کو زہرہ جمال کر دیا
ہم کو تمہاری بزم سے اٹھنے کا کچھ قلق نہیں
جیسا خیال ہو سکا ویسا خیال کر دیا
سیل روان عمر کے آگے ٹھہر سکا نہ کچھ
وقت نے مہر حسن کو رو بہ زوال کر دیا
ایک سم عذاب سا پھیل گیا وجود میں
روز و شب فراق نے جینا محال کر دیا
میری زبان خشک پر ریت کا ذائقہ سا ہے
موسم بر شگال نے کیسا یہ حال کر دیا
دھند میں کھو کے رہ گئیں صورتیں مہر و ماہ سی
وقت کی گرد نے انہیں خواب و خیال کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.