Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں جان کے نقصان بہت ہوتے ہیں

رئیس الشاکری

عشق میں جان کے نقصان بہت ہوتے ہیں

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    عشق میں جان کے نقصان بہت ہوتے ہیں

    کامیابی کے بھی امکان بہت ہوتے ہیں

    شوخی آنکھوں سے چھلک جائے تو حیرت نہ کرو

    عمر جب کم ہو تو ارمان بہت ہوتے ہیں

    چاند کو چاند جو میں بزم میں کہہ دیتا ہوں

    جانے کیوں لوگ پریشان بہت ہوتے ہیں

    ان کی تھوڑی سی توجہ پہ بھی اتراتا ہوں

    مان کے ساتھ ہوں دو پان بہت ہوتے ہیں

    کچھ اثر ہی نہیں لیتا ہے محبت کا مزاج

    عقل کے شہر میں اعلان بہت ہوتے ہیں

    یہ الگ بات ذرا بھی انہیں احساس نہیں

    دیکھنے والے تو حیران بہت ہوتے ہیں

    جب تلک ہاتھ نہیں آتی ہنر کی گرمی

    شعر ہوتے ہیں تو بے جان بہت ہوتے ہیں

    اچھے شاعر کے لئے چار ورق کم بھی نہیں

    یوں تو پھر صاحب دیوان بہت ہوتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے