عشق میں جان کے نقصان بہت ہوتے ہیں
عشق میں جان کے نقصان بہت ہوتے ہیں
کامیابی کے بھی امکان بہت ہوتے ہیں
شوخی آنکھوں سے چھلک جائے تو حیرت نہ کرو
عمر جب کم ہو تو ارمان بہت ہوتے ہیں
چاند کو چاند جو میں بزم میں کہہ دیتا ہوں
جانے کیوں لوگ پریشان بہت ہوتے ہیں
ان کی تھوڑی سی توجہ پہ بھی اتراتا ہوں
مان کے ساتھ ہوں دو پان بہت ہوتے ہیں
کچھ اثر ہی نہیں لیتا ہے محبت کا مزاج
عقل کے شہر میں اعلان بہت ہوتے ہیں
یہ الگ بات ذرا بھی انہیں احساس نہیں
دیکھنے والے تو حیران بہت ہوتے ہیں
جب تلک ہاتھ نہیں آتی ہنر کی گرمی
شعر ہوتے ہیں تو بے جان بہت ہوتے ہیں
اچھے شاعر کے لئے چار ورق کم بھی نہیں
یوں تو پھر صاحب دیوان بہت ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.