عشق میں جو ہمہ تن دل نہیں ہونے پاتے
دلچسپ معلومات
(مارچ 1957ء) (یوم برق)
عشق میں جو ہمہ تن دل نہیں ہونے پاتے
درخور جذبۂ کامل نہیں ہونے پاتے
جو تری بزم میں شامل نہیں ہونے پاتے
وہ کسی بزم میں داخل نہیں ہونے پاتے
جادۂ شوق میں حائل نہیں ہونے پاتے
مرحلے سخت بھی مشکل نہیں ہونے پاتے
ہر نفس ذکر ترا لب پہ رہا کرتا ہے
ہم تری یاد سے غافل نہیں ہونے پاتے
حاصل زیست وہ لمحے بھی سمجھتا ہوں میں
جو مری سعی کا حاصل نہیں ہونے پاتے
خامکاران ہوس اپنی جگہ ہیں نا اہل
کہ ترے پیار کے قابل نہیں ہونے پاتے
مہ و خورشید کو کیا تاب تجلی ہوگی
رخ روشن کے مقابل نہیں ہونے پاتے
گو نہ ایفا ہوئے اب تک مگر اس کے با وصف
ترے وعدے ہیں کہ باطل نہیں ہونے پاتے
خواہ پہنچیں سر منزل نہ ترے دیوانے
لیکن آوارۂ منزل نہیں ہونے پاتے
زندگی عزم و عمل سے ہے عبارت جن کی
وہ سفینے کبھی ساحل نہیں ہونے پاتے
شمع ساں دل نہ جلانے کی ہو توفیق جنہیں
باعث گرمئ محفل نہیں ہونے پاتے
کسی در پر بھی جو سر خم نہیں ہوتے طالبؔ
وہ کبھی کاسۂ سائل نہیں ہونے پاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.