Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں جو نہیں برباد وہ رانجھا کیا ہے

اشرف یعقوبی

عشق میں جو نہیں برباد وہ رانجھا کیا ہے

اشرف یعقوبی

MORE BYاشرف یعقوبی

    عشق میں جو نہیں برباد وہ رانجھا کیا ہے

    ناؤ ڈوبی نہ کبھی جس میں وہ دریا کیا ہے

    اس حقیقت کی طرف اور دکھانا کیا ہے

    تیس کے چاند میں اے دوستو رکھا کیا ہے

    پھینک کر دیکھ لو سکہ کبھی اک چاندی کا

    جال میں آدمی پھنستا ہے پرندہ کیا ہے

    چھت سے پھینکی ہوئی لڑکی سے یہ کیا پوچھتے ہو

    ہم سے پوچھو کہ یہ مٹی کا کھلونا کیا ہے

    ان کے جلووں کی نمائش میں ہے اب تاب کسے

    ٹوٹ جاتے ہیں جو پتھر کے ہیں شیشہ کیا ہے

    خود کو سمجھایا اکیلے میں بہت یہ کہہ کر

    جس میں کھو جائے نہ اپنا کوئی میلہ کیا ہے

    خون قانون نمک زہر ہلاہل کے سوا

    آپ بتلائیے اس شہر میں سستا کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے