Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں کمتر ہنسے اور بیشتر رویا کیے

کرامت علی شہیدی

عشق میں کمتر ہنسے اور بیشتر رویا کیے

کرامت علی شہیدی

MORE BYکرامت علی شہیدی

    عشق میں کمتر ہنسے اور بیشتر رویا کیے

    ایک شب کا لطف برسوں یاد کر رویا کیے

    تار رونے کا نہ ٹوٹا اپنے ماتم خانہ میں

    مر گئے جب ہم ہمارے نوحہ گر رویا کیے

    رونے والوں پر تھا واجب عاشق گریاں کا عرس

    ہر برس ابر آ کے میری خاک پر رویا کیے

    ذوق ہے رونے سے یاں تک وصل کی شب میں بھی ہم

    یار کے پاؤں پہ رکھ کر اپنا سر رویا کیے

    طور یہ بگڑا ہے اس کی بزم کا اک دم کو ہم

    واں گئے تھے آ کے پہروں اپنے گھر رویا کیے

    خلق کو پردہ نشیں کے عشق کا شبہہ ہوا

    آنکھ پر اکثر جو ہم رومال دھر رویا کیے

    اپنے رونے پر جو رحم آیا اسے ہم اور بھی

    اس کے دکھلانے کو مل مل چشم تر رویا کیے

    عشق میں تاثیر گر رکھتا ہے کچھ ابر سفید

    ہم عبث خون دل و لخت جگر رویا کیے

    ان کے دیوانوں کو بھی کیا ضبط ہے اوقات کا

    دو پہر ہنستے رہے گر دو پہر رویا کیے

    رونے میں کل رات غفلت اس قدر طاری ہوئی

    یار آ کر پھر گیا ہم بے خبر رویا کیے

    کچھ ہمیں گریاں نہیں ہیں دوریٔ احباب سے

    حشر تک اس غم میں سب جن و بشر رویا کیے

    دل کے جانے کا شہیدیؔ حادثہ ایسا نہیں

    کچھ نہ روئے آہ اگر ہم عمر بھر رویا کیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے