عشق میں کتنے بلند امکان ہو جاتے ہیں ہم
عشق میں کتنے بلند امکان ہو جاتے ہیں ہم
اک بدن ہوتے ہوئے دو جان ہو جاتے ہیں ہم
اک نئی تہذیب لے کر آنے والا ہے جنوں
اس کے استقبال میں ویران ہو جاتے ہیں ہم
ساری گرہیں کھول دیتا ہے یہ آب خوش وصال
عشق کر کے کس قدر آسان ہو جاتے ہیں ہم
صاحب خانہ بنا آتا ہے جب آتا ہے عشق
اور اپنے گھر میں خود مہمان ہو جاتے ہیں ہم
اپنی آغوش رواں میں غسل کر لینے دے یار
غسل کر کے اک نئے انسان ہو جاتے ہیں ہم
ہم جو یہ سامان گھر لاتے ہیں خود کو بیچ کر
ایک دن گھر کا یہی سامان ہو جاتے ہیں ہم
اس کی آنکھوں کے اشارے کرتے رہتے ہیں رقم
دھیرے دھیرے صاحب دیوان ہو جاتے ہیں ہم
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 59)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.