عشق میں کچھ اس سبب سے بھی ہے آسانی مجھے
عشق میں کچھ اس سبب سے بھی ہے آسانی مجھے
قلب صحرائی ملا ہے آنکھ بارانی مجھے
میرے اور میرے چچا کے دور میں یہ فرق ہے
ان کو تو بیوی ملی تھی اور استانی مجھے
ایک ہی مصرعے میں دس دس بار دل بریاں ہوا
وہ غزل میں باندھ کر دیتے ہیں بریانی مجھے
کوکا کولا کر گئی مجھ کو قلندر کی یہ بات
ریل کے ڈبے میں کیوں ملتا نہیں پانی مجھے
زخم وہ دل پر لگاتے ہیں مرے اور اس پہ روز
اپنے گھر سے بھیج دیتے ہیں نمک دانی مجھے
سارے شکوے دور ہو جائیں جو قدرت سونپ دے
میری دانائی تجھے اور تیری نادانی مجھے
پھونک دیتا ہوں میں اس پر اپنا کوئی شعر خوش
جب ڈراتا ہے کوئی اندوہ پنہانی مجھے
- کتاب : Dish antenna (Pg. 100)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.