عشق میں کیا چارہ گر پیدا کیا
عشق میں کیا چارہ گر پیدا کیا
دے کے دل درد جگر پیدا کیا
زلف چہرے سے ہٹا کر آپ نے
جلوۂ نور سحر پیدا کیا
گرچہ اپنی جان دی فرہاد نے
نام الفت میں مگر پیدا کیا
اس طرح اس نے بڑھایا ربط ضبط
رفتہ رفتہ دل میں گھر پیدا کیا
حال دل وہ غور سے سننے لگے
جذب الفت نے اثر پیدا کیا
چوٹ کھائی فرقت دل دار کی
ہم نے پتھر کا جگر پیدا کیا
دل لگا کر ہو گئے بیمار غم
بیٹھے بیٹھے درد سر پیدا کیا
آج تک راہ خدا میں کیا دیا
یوں تو کافی مال و زر پیدا کیا
ہم نے اپنی عاجزی سے آخرش
دشمنوں کے دل میں گھر پیدا کیا
چونک چونک اٹھے وہ خواب ناز سے
میرے نالوں نے اثر پیدا کیا
حسن گر تجھ کو کیا حق نے عطا
مجھ کو بھی اہل نظر پیدا کیا
فتنہ و شر آدمی میں کیوں نہ ہو
اس کو جب حق نے بشر پیدا کیا
مجھ کو قدرت نے ازل سے دوستو
ان کا منظور نظر پیدا کیا
عمر بھر ہاجرؔ بجز حسن کلام
کون سا ہم نے ہنر پیدا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.