Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں کیا ہاتھوں سے کسی کے دامن ہستی چھوٹ گیا

سراج الدین ظفر

عشق میں کیا ہاتھوں سے کسی کے دامن ہستی چھوٹ گیا

سراج الدین ظفر

MORE BYسراج الدین ظفر

    عشق میں کیا ہاتھوں سے کسی کے دامن ہستی چھوٹ گیا

    شمع کوئی خاموش ہوئی یا کوئی ستارا ٹوٹ گیا

    کھیل رہی ہے برق تبسم پھول سے نازک ہونٹوں پر

    جانیے کس کی موت آئی ہے کس کا مقدر پھوٹ گیا

    کون تھا یہ بیمار محبت جس کی بالیں پر آ کر

    حسن بھی دریا دریا رویا عشق بھی سینہ کوٹ گیا

    تیری بھی تصویر تھی اس میں اس کا مجھ کو رونا ہے

    ورنہ دل کی ہستی کیا ہے شیشہ تھا سو ٹوٹ گیا

    سیل محبت کے تھا مقابل دل کا حباب نازک بھی

    لیکن یہ اب یاد نہیں ہے کب ابھرا کب پھوٹ گیا

    عشق نے کیسی آفت ڈھائی سب میخانے خالی ہیں

    کون و مکاں کی ساری مستی ان آنکھوں میں کوٹ گیا

    آہ محبت کا رشتہ تھا نازک سے بھی نازک تر

    اب اس کو کس طرح سے جوڑیں ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا

    اول اول ذوق محبت تھا مستیٔ بے پایاں

    آخر آخر وقت وہ آیا سحر محبت ٹوٹ گیا

    ناز مری سرمستی کو کیا کیا تھا شراب و ساقی پر

    اس کی آنکھوں کو جو دیکھا ہاتھ سے ساغر چھوٹ گیا

    رات کسی کی بزم میں گو بیدار تھا میں ہشیار تھا میں

    لیکن کوئی آنکھ بچا کر دل کی بستی لوٹ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے