عشق میں کیا کیا میرے جنوں کی کی نہ برائی لوگو نے
عشق میں کیا کیا میرے جنوں کی کی نہ برائی لوگو نے
کچھ تم نے بدنام کیا کچھ آگ لگائیں لوگو نے
میرے لہو کے رنگ سے چمکی مہندی کتنے ہاتھوں پر
شہر میں جس دن قتل ہوا میں عید منائی لوگو نے
ہم ہی ان کو بام پے لائے اور ہم ہی محروم رہے
پردہ اپنے نام سے اٹھا آنکھ ملائی لوگوں نے
لوگوں کا بھی احسان ہے ہم پر ہم تیرے بھی شکر گزار
تیری نظر نے مارا ہم کو لاش اٹھائی لوگو نے
لوگوں نے ارمان نکالے ہمیں ہی بگڑی راس نہ آئی
ہم کو ظفرؔ کل شیخ سمجھ کر خوب پلائی لوگوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.