عشق میں سوز نہ ہو حسن میں تسخیر نہ ہو
عشق میں سوز نہ ہو حسن میں تسخیر نہ ہو
پھر تو تخریب ہی دنیا میں ہو تعمیر نہ ہو
تیری انسان یہ عظمت نہ ہو توقیر نہ ہو
معصیت کی جو ترے پاؤں میں زنجیر نہ ہو
شکوۂ کاتب تقدیر بجا ہے لیکن
دست تدبیر میں جب دامن تقدیر نہ ہو
دل کی آواز اثر سے نہیں ہوتی خالی
ہے کمی تجھ میں اگر بات میں تاثیر نہ ہو
تو بتا تیرے سوا اور میں کس سے مانگوں
اختیار اتنا کہ سرزد کوئی تقصیر نہ ہو
عرق آلود جبیں نیچی نظر لب پہ ہنسی
جس کو وہ دیکھ رہے ہیں مری تصویر نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.