عشق میں تھا جو کبھی آج وہ اعجاز کہاں
عشق میں تھا جو کبھی آج وہ اعجاز کہاں
حسن میں پہلا سا وہ ناز وہ انداز کہاں
زندگی خاک کے اک ڈھیر میں تبدیل ہوئی
کھو گئی طائر رنگیں تری پرواز کہاں
چاند کی وادیٔ خوش رنگ سے جو آتی تھی
آج وہ نور میں ڈوبی ہوئی آواز کہاں
ایک اک کر کے سبھی روزن و در بند ہوئے
دستکیں دوں میں کہاں کوئی بھی در باز کہاں
ریت میں غرق ہوئی میرے جنوں کی کشتی
آج صحرا کو بھی حاصل کوئی اعزاز کہاں
سب بیاں کر دیا آنکھوں کی نمی نے ساحلؔ
اس سے پوشیدہ ہے اب میرا کوئی راز کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.