عشق میں وصل کی تدبیر بتانے والا
عشق میں وصل کی تدبیر بتانے والا
کون تھا زہر کو اکسیر بتانے والا
ہوگا ناواقف آداب محبت کوئی
حلقۂ زلف کو زنجیر بتانے والا
آئنہ دیکھ کے سمجھا ہوں کہ سچ کہتا تھا
وہ مجھے آپ کی تصویر بتانے والا
مصحف رخ کی بھی تفسیر بتاتا جائے
لفظ قرآن کی تفسیر بتانے والا
میں ہی یوسف تھا زلیخا کے قفس میں کل شب
ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا
وہ جو کہتا تھا مرے ہاتھ کی ریکھا میں ہے تو
کتنا جھوٹا تھا وہ تقدیر بتانے والا
لائی ہے موت کو اب سامنے تقدیر مری
اب بتائے کوئی تدبیر بتانے والا
وہ بھی ہوگا کوئی مجروح یقیناً یارو
ابروئے ناز کو شمشیر بتانے والا
احتشامؔ اتنے بڑے شہر میں کوئی نہ ملا
اس نظر میں تری توقیر بتانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.