عشق میں وہ بدنام ہوا ہے
چرچا اس کا عام ہوا ہے
حق گوئی ہی ان کی خطا تھی
جن کا قتل عام ہوا ہے
اس دل پر کیا حق ہے میرا
یہ دل تیرے نام ہوا ہے
اک ابلا کی ہمدردی میں
وہ ناحق بدنام ہوا ہے
ساقی ہم پر بھی ہو توجہ
خالی کب کا جام ہوا ہے
صاف حریفوں کی سازش تھی
ثابت کب الزام ہوا ہے
عشق کی کیا ہو قدر وہاں پر
حسن جہاں نیلام ہوا ہے
شاذؔ کی قسمت ہے کچھ ایسی
وہ اکثر ناکام ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.