عشق میں وہ بت اگر تلوار ہوتا جائے گا
عشق میں وہ بت اگر تلوار ہوتا جائے گا
دل مرا شائستۂ پیکار ہوتا جائے گا
خوشبوؤں سے پیڑ کی شاخیں مہکتی جائیں گی
ایک اک غنچہ ثمر آثار ہوتا جائے گا
دیکھنے والوں کی آنکھیں بند ہوتی جائیں گی
اور ہر منظر پس دیوار ہوتا جائے گا
دھیرے دھیرے دھوپ نقطے میں سمٹتی جائے گی
آسماں پر ابر گوہر بار ہوتا جائے گا
صبح دم اجلے پرندے شاخ پر آ جائیں گے
اور پھر سارا شجر بیدار ہوتا جائے گا
دیکھتا جائے گا مڑ مڑ کر مجھے میرا غزال
اور نظر کا تیر دل کے پار ہوتا جائے گا
ساحلوں پر دھوپ کی پریاں نہاتی جائیں گی
قامت آب رواں سرشار ہوتا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.