عشق میں یہ ہوئی حالت ترے دیوانے کی
عشق میں یہ ہوئی حالت ترے دیوانے کی
اب نہ جینے کی تمنا ہے نہ مر جانے کی
رقص مینا کا کبھی شوخیاں پیمانے کی
یاد آتی ہیں فضائیں ترے میخانے کی
کچھ اس انداز سے ترتیب دیا ہے میں نے
تم سے تشریح نہ ہوگی مرے افسانے کی
میری قسمت ہی میں لکھی تھی تباہی اے دوست
ہے شکایت مجھے اپنے کی نہ بیگانے کی
وہ بھی بیمار محبت کا اڑاتے ہیں مذاق
دیکھ کر جن کو توقع تھی سنبھل جانے کی
کیوں نہ توقیر کریں آج مری اہل حرم
خاک چھانی ہے بہت میں نے صنم خانے کی
ہجر آلام خلش سوز تڑپ درد جگر
سرخیاں ہیں یہ مرے عشق کے افسانے کی
- کتاب : Mehraab (Pg. 87)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : Maktaba Nida-e-ittiihaad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.