عشق میرے لئے عذاب ہوا
میں بھی کیا خانماں خراب ہوا
جس نے چھوڑا نا دامن امید
زندگی میں وو کامیاب ہوا
میری نیکی کو بھی وو شر سمجھے
ہر گنہ ان کا اک صواب ہوا
جب ہوئی دور ہر غلط فہمی
وو ندامت سے آب آب ہوا
مجھ سے ملتے ہی اس کا روئے حسیں
ایک کھلتا ہوا گلاب ہوا
کیا چھپاتا فریب کاری وو
رو بہ رو سب کے بے نقاب ہوا
ہم سے ملتے رہے وو پردہ میں
اور غیروں سے اجتناب ہوا
شیخ صاحب بھی ہم پیالہ تھے
ہم پہ ہی کیوں یہ احتساب ہوا
چور کو ہی چنا گیا مکھیا
واہ کیا خوب انتخاب ہوا
جب بھی آئے وو یاد ہم کو شاذؔ
اک عجب دل میں اضطراب ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.